نین ہیں یہ شراب اف توبہ

نین ہیں یہ شراب اف توبہ
نیم رخ پر حجاب اف توبہ


سرمئی یہ نگاہ ہے قاتل
ضرب کاری عذاب اف توبہ


جام کے اک طرف ہیں میرے ہونٹ
اک طرف وہ گلاب اف توبہ


مرتعش دل ہوا ہے پھر ساکت
حلق خشک دل خراب اف توبہ


عشق میں اک فقیر پاگل دل
حسن کا وہ نواب اف توبہ


ہیں وہ آنکھیں سوال نامہ اب
بس مرا اک جواب اف توبہ