نامۂ درد کو مرے لے کر خواجہ میر درد 07 ستمبر 2020 شیئر کریں نامۂ درد کو مرے لے کر پاس جب یار کے گیا قاصد پڑھ کے کہنے لگا وہ سرنامہ کون سا یار ہے بتا قاصد جس نے بھیجا ہے تیرے ہاتھ یہ خط میں نہیں اس سے آشنا قاصد