مستقبل کا ایک دن

زمین اک دن
فلک کے سینے میں
کوئی خنجر
اتار دے گی
خلائیں چیخیں گی
ٹوٹ کر جب
گریں گے دھرتی پہ
چاند تارے
ادھر مسرت کا جشن ہوگا
زمیں کے باسی
بھریں گے
اپنی ہوس کے دامن