عجیب بات
عجیب بات ہوئی رات
ایک لمحے میں
ہزاروں صدیوں نے
برسوں کا روپ دھار لیا
ہر ایک سال
مہینوں میں ہو گیا تبدیل
ہر ایک ماہ
دنوں میں
دنوں سے گھنٹوں میں
ہر ایک گھنٹے بھی
لمحات میں بدلنے لگے
عجیب بات ہوئی پھر
کہ ایک لمحہ بھی
ہزاروں ٹکڑوں میں بکھرا
پھر ایک ٹکڑا جب
میرے وجود سے
ٹکرا کے پاش پاش ہوا
میرے وجود سے
نکلیں ہزارہا صدیاں