ملاقات
کتنی مشکل ہے ابھی اپنی ملاقات صنم
جان لے لے گی یہ بے وقت کی برسات صنم
تیری تصویر مرے ذہن پہ جب چھاتی ہے
زندہ رہتا ہوں مگر جان نکل جاتی ہے
زہر پیتا ہوں تری یاد میں دن رات صنم
کتنی مشکل ہے ابھی اپنی ملاقات صنم
وہ بھی کیا دن تھے کیا کرتے تھے مل کر باتیں
رنگ اور نور میں کٹتی تھیں ہماری راتیں
جانے کیوں روٹھ گئے ہم سے وہ حالات صنم
کتنی مشکل ہے ابھی اپنی ملاقات صنم