معاف اے عروش صبح

تاریک رات پچھلے پہر تک تھی شعلہ بار
اے صبح نو معاف کہ جاگا ہوں دیر سے
تیرے لئے ہمالہ سے لاتا ہوں ایک گیت
پہلے یہ اپنی سرخ کرن تیز تر تو کر
تیرے لئے اٹھاتا ہوں گنگ و جمن کا ساز
ناہید ناز پاؤں میں چھاگل پہن تو لے
چنتا ہوں پھول جنت کشمیر کی قسم
ہاں اے نگار نو ذرا آراستہ تو ہو
میں توڑتا ہوں پاؤں کی زنجیر دیکھنا
ان گیسوؤں کو پہلے ذرا منتشر تو کر
پہلے یہ اپنی سرخ کرن تیز تر تو کر