مزاج دل نہ اتنا سرد ہوتا

مزاج دل نہ اتنا سرد ہوتا
اگر پہلو بہ پہلو درد ہوتا


یہ کچلی لاش اب بھی سوچتی ہے
کوئی اس بھیڑ میں ہمدرد ہوتا


خزاں والے یہی تو چاہتے ہیں
ہرے پتوں کا چہرہ زرد ہوتا


محبت پر ہے پروائی کا احساں
وگرنہ دل میں کیوں یہ درد ہوتا


زمانے کی نظر لگنے نہ دیتا
جو تو آئینہ اور میں گرد ہوتا