مری وفاؤں کا نشہ اتارنے والا

مری وفاؤں کا نشہ اتارنے والا
کہاں گیا مجھے ہنس ہنس کے ہارنے والا


ہماری جان گئی جائے دیکھنا یہ ہے
کہیں نظر میں نہ آ جائے مارنے والا


بس ایک پیار کی بازی ہے بے غرض بازی
نہ کوئی جیتنے والا نہ کوئی ہارنے والا


بھرے مکاں کا بھی اپنا نشہ ہے کیا جانے
شراب خانے میں راتیں گزارنے والا


میں اس کا دن بھی زمانے میں بانٹ کر رکھ دوں
وہ میری راتوں کو چھپ کر گزارنے والا


وسیمؔ ہم بھی بکھرنے کا حوصلہ کرتے
ہمیں بھی ہوتا جو کوئی سنوارنے والا