میری اداس آنکھیں
ہر سو
دھند کا پہرہ ہے
رات خاموش ہے
مٹ میلی چاندنی
اتر آئی ہے میرے آنگن میں
ہاتھوں میں
یادوں کے چراغ لئے
کھولتی ہوں کھڑکیوں دروازوں کو
آج خوب صورت لگ رہی ہیں
میری اداس آنکھیں
دکھ کے آئینے میں
آج
میں نے دیکھا ہے اپنا چہرہ
آج میں کوئی گیت
گنگنانا چاہتی ہوں