ہر لمحہ چاند چاند نکھرنا پڑا مجھے

ہر لمحہ چاند چاند نکھرنا پڑا مجھے
ملنا تھا اس لئے بھی سنورنا پڑا مجھے


آمد پہ اس کی پھول کی صورت تمام رات
ایک اس کی رہ گزر پہ بکھرنا پڑا مجھے


کیسی یہ زندگی نے لگائی عجیب شرط
جینے کی آرزو لئے مرنا پڑا مجھے


ایسے تو میری راہوں میں پڑے تھے میکدے
واعظ تیری نگاہوں سے ڈرنا پڑا مجھے


آئینہ ٹوٹ کر مجھ میں سما گیا
اور ریزہ ریزہ ہو کے بکھرنا پڑا مجھے