میری راہوں میں ترے نقش قدم رہنے دے
میری راہوں میں ترے نقش قدم رہنے دے
مجھ پہ للہ محض اتنا کرم رہنے دے
ٹوٹے دیپک کو ہٹا مت تو مرے آگے سے
میری نظروں کو اجالے کا بھرم رہنے دے
عکس اپنا کوئی دیکھے ہے مرے اشکوں میں
اور کچھ دیر مری آنکھوں کو نم رہنے دے
شاعر وقت حقیقت میں وہی ہوتا ہے
اپنے شعروں میں جو دشواریاں کم رہنے دے
وہ نہ بھولے سے بھی دیکھیں گے تجھے اے واحدؔ
ان کی نظروں سے یہ امید کرم رہنے دے