احساس پہ بوجھل کچھ صدمات کا قصہ ہے
احساس پہ بوجھل کچھ صدمات کا قصہ ہے
غم صرف تخیل کے لمحات کا قصہ ہے
شاید میں نہیں کچھ بھی شاید میں بہت کچھ ہوں
کیا جانے مرا جیون کس بات کا قصہ ہے
آیا ہوں کہاں سے میں جانا ہے کہاں آخر
ہر شعر مرا ان ہی فکرات کا قصہ ہے
کھوئی ہوئی منزل کے ہم بھٹکے مسافر ہیں
کچھ اور نہیں دنیا بے بات کا قصہ ہے
چل دینا سحر ہوتے سو جانا کہیں تھک کر
ہم جیسے فقیروں کے دن رات کا قصہ ہے