میری پہچان ہے کیا میرا پتہ دے مجھ کو
میری پہچان ہے کیا میرا پتہ دے مجھ کو
کوئی آئینہ اگر ہے تو دکھا دے مجھ کو
تجھ سے ملتا ہوں تو اکثر یہ خیال آتا ہے
اس بلندی سے اگر کوئی گرا دے مجھ کو
کب سے پتھر کی چٹانوں میں ہوں گمنام و اسیر
دیوتاؤں کی طرح کوئی جگا دے مجھ کو
ایک آئینہ سر راہ لیے بیٹھا ہوں
جرم ایسا ہے کہ ہر شخص سزا دے مجھ کو
ان اندھیروں میں اکیلا ہی جلوں گا کب تک
کوئی شے تو بھی تو خورشید نما دے مجھ کو