میرے ذرے کے مقدر میں ہے صحرا ہونا

میرے ذرے کے مقدر میں ہے صحرا ہونا
اک نہ اک روز ہے مجھ کو بھی ہویدا ہونا


شاید اس واسطے پہچان تری مشکل ہے
اتنا آسان نہیں خود سے شناسا ہونا


اتنا بینا ہوں کہ گلشن کی ہوا خواہی میں
دیکھ سکتا نہیں شاخوں کا برہنہ ہونا


دیکھ اس دور میں آلام و مصائب کے ہجوم
دیکھ اس دور میں انسان کا تنہا ہونا


کتنا آسان ہے سر کاٹتے پھرنا بیدیؔ
کتنا مشکل ہے زمانے کا مسیحا ہونا