میرے بچنے کی آخری صورت
میرے بچنے کی آخری صورت
سامنے آئے آپ کی صورت
روپ مصرع نما بھی ہوتے ہیں
لوگ ہوتے ہیں شاعری صورت
تو تھا ساحل پہ لوگ دیکھتے تھے
وہ سمندر کی ماتمی صورت
تیری صورت ہی پہلی صورت ہے
تیری صورت ہی دوسری صورت
یہ تو فطرت سے اختلاف ہوا
کوئی شاعر ہو مولوی صورت
تیری نسبت سے آشکار ہوا
موت ہوتی ہے زندگی صورت
کتنے سینوں میں زہر بویا گیا
کتنی آنکھوں کو کھا گئی صورت