بقا کے واسطے یہ اہتمام کرتا ہے

بقا کے واسطے یہ اہتمام کرتا ہے
ہمیں جو جھک کے زمانہ سلام کرتا ہے


ہمیں جھکانے کی کوشش میں لوگ جھکنے لگے
ہمارا بغض بھی کیا خوب کام کرتا ہے


ہے ساتھ چلنا جسے ہاتھ تھام لے میرا
فقیر یاروں میں حجت تمام کرتا ہے


ہمارے نام سے نفرت منافقین کو ہے
ہمارا نام بغاوت کو عام کرتا ہے


زمیں پہ رہتے ہوئے چپ رہیں گے ہم کیسے
ہمارا مولا سناں پر کلام کرتا ہے