میرے اندر ہوائیں چلتی ہیں نجمہ محمود 07 ستمبر 2020 شیئر کریں میرے اندر ہوائیں چلتی ہیں دھیمی دھیمی پھوار گرتی ہے مجھ میں دریا ہیں موجزن ہر سو لہریں اٹھتی ہیں ڈوب جاتی ہیں میرے اندر ہوائیں چلتی ہیں