مزے کے ساتھ گزرا ہوں محبت کی منازل سے (ردیف .. ا)

مزے کے ساتھ گزرا ہوں محبت کی منازل سے
کبھی اپنا مقام آیا کبھی ان کا مقام آیا


وہ لمحہ بھی کسی کی انجمن میں کیا قیامت تھا
نگاہوں کی زباں میں دل کو جب دل کا پیام آیا


یکایک اور دل کی دھڑکنوں کا تیز ہو جانا
سنبھل اے عشق پھر شاید کوئی نازک مقام آیا


شگفت دل ہی کے دم تک تھی رنگ و بو کی دنیا بھی
نہ پھر کوئی کلی چٹکی نہ پھر کوئی پیام آیا


بدل کر رہ گئیں اے آرزو قسمت کی تحریریں
یہ کس کے دست نازک سے مرے ہاتھوں میں جام آیا