Arzoo Saharanpuri

آرزو سہارنپوری

آرزو سہارنپوری کے تمام مواد

16 غزل (Ghazal)

    نہ پوچھ مرتبہ و شان خاکدان مجاز

    نہ پوچھ مرتبہ و شان خاکدان مجاز زمین عرش سے اونچا ہے آسمان مجاز یہ خوب جانتے ہیں جو ہیں راز دان مجاز زبان اہل حقیقت کی ہے زبان مجاز حدود عرش و ازل مرحلات حشر و ابد ہیں سب یہ سلسلۂ شرح داستان مجاز یہ راز اہل خرد سے مگر نہیں مخفی کہ خود زبان حقیقت ہے ترجمان مجاز نگاہ اہل نظر کی ...

    مزید پڑھیے

    تیرا احساس خودی ہوگا نہ جب تک بیدار

    تیرا احساس خودی ہوگا نہ جب تک بیدار غیر ممکن ہے کھلیں تجھ پہ ازل کے اسرار خود مشیت تری ایک ایک ادا پر ہو نثار اپنی صورت کا میسر جو تجھے ہو دیدار کتنے جلوے تجھے لبیک کہیں گے ناداں چیر کر دیکھ ذرا سینۂ ہستی اک بار اپنی قوت سے تو واقف ہی نہیں ہے ورنہ عرش سے بھی کہیں اونچا ہے ترا عز ...

    مزید پڑھیے

    پردۂ حسن ذات میں انجمن صفات میں

    پردۂ حسن ذات میں انجمن صفات میں میرے سوا ہے اور کون سینۂ کائنات میں فرش کی وسعتیں بھی گم عرش کی رفعتیں بھی جذب میرے تخیلات میں میرے تصورات میں نغمۂ بے صدا ہوں میں ناز گرہ کشا ہوں میں شمع رہ ہدیٰ ہوں میں ظلمت شش جہات میں میری ہی فطرت قدیم سرحد لا مکاں سے دور میرا ہی نقش نا ...

    مزید پڑھیے

    کس قیامت کا ہے بازار ترے کوچے میں

    کس قیامت کا ہے بازار ترے کوچے میں بکنے آتے ہیں خریدار ترے کوچے میں تو وہ عیسیٰ ہے کہ اے نبض شناس کونین ابن مریم بھی ہے بیمار ترے کوچے میں اذن دیدار تو ہے عام مگر کیا کہیے چشم بینا بھی ہے بے کار ترے کوچے میں جس نے دیکھا ہو نظر بھر کے ترا حسن تمام کوئی ایسا بھی ہے اے یار ترے کوچے ...

    مزید پڑھیے

    خودی کی فطرت زریں کے راز ہائے دروں

    خودی کی فطرت زریں کے راز ہائے دروں ادا شناس حقیقت ملے کوئی تو کہوں خودی اگر ہے تو ہیں سرخ رو حیات و ممات خودی نہیں تو حیات و ممات خوار و زبوں خودی وہ چیز ہے ناداں کہ جس کے بدلے میں ملے جو دولت کونین بھی مجھے تو نہ لوں علامتیں ہیں یہ سب ایک مرد کامل کی خلوص روح و یقین تمام و سوز ...

    مزید پڑھیے

تمام