مرے دوش پر تری لاش رے او معاشرے
مرے دوش پر تری لاش رے او معاشرے
تیرا مرگ فکر معاش رے او معاشرے
میں جنم جنم کا فقیر ہوں تو امیر ہوں
مجھے راس میرا قماش رے او معاشرے
کئی الجھنوں کا جواز ہوں کوئی راز ہوں
مجھے مجھ پہ رہنے دے فاش رے او معاشرے
کئی آسمانوں سے دور ہوں میں غرور ہوں
مجھے کب ہے تیری تلاش رے او معاشرے
کوئی برف زاد وجود ہوں میں جمود ہوں
مجھے دھوپ سے نہ تراش رے او معاشرے
مرا زخم زخم دکھا دیا مجھے کیا دیا
فقط آنسوؤں کا فراش رے او معاشرے
اے خدائے دل اے خدائے دل اے خدائے دل
او معاشرے او معاشرے او معاشرے