منظور ہے جو بھی فیصلہ ہے
منظور ہے جو بھی فیصلہ ہے
دہلیز پہ سر رکھا ہوا ہے
گھر میں ترے کون سی بلا ہے
ویرانوں میں رات کاٹتا ہے
میں ساتھ چلوں کے چھوڑ جاؤں
اے دوست ترا خیال کیا ہے
ہر شخص رکا مگر کسی نے
پوچھا نہیں یہ کہ حال کیا ہے
رشتوں میں نہیں خلوص باقی
بدلی ہوئی شہر کی فضا ہے