مکین شور مچاتے ہیں تو مچانے دے

مکین شور مچاتے ہیں تو مچانے دے
کواڑ کھول دے تازہ ہوا کو آنے دے


بھٹک نہ جائے کہیں پھر سے قافلہ تیرا
چراغ تھام مجھے راستہ بتانے دے


الاؤ بجھنے لگے گا تو لوگ اٹھیں گے
ذرا ذرا سی کہانی سے آگ آنے دے


تماش بین تماشے کا ایک حصہ ہیں
اگر یہ لوگ اٹھاتے ہیں حظ اٹھانے دے


تمام عمر کا رونا قبول میرے ولی
بس ایک بار مجھے کھل کے مسکرانے دے


ہم ایک ساتھ محبت کی جنگ ہارے ہیں
ہمیں شکست بھی اک ساتھ ہی منانے دے


تو بار بار مجھے دیکھ مت شمامہ افقؔ
جو بات میں نے چھپائی ہے وہ چھپانے دے