میں تمہاری ہتھیلیوں میں زندہ رہوں گا

میں تمہاری ہتھیلیوں پر کچھ لکھنا چاہتا ہوں
مجھے معلوم ہے شام کی گلی سے جنازہ گزرے گا
انجان مردے اس کو کندھا دیں گے
تمہاری آنکھیں دھویں کے بادل ہیں جو روح نہیں بن سکتے
میری روح تمہارے جسم میں اگ آئے گی
مگر روح کے پودے کو درخت بننے سے پہلے تمہاری انگلیاں چاٹ لیتی ہے
بادل زمین پر آ کر پھر اڑ گیا
چاندنی زمیں پر پہلے سے موجود تھی
نیندیں چاندنی کے ساتھ اڑ جائے گی
اور سنگھار کرتی لڑکیاں چکنی مٹی سے چہروں کو پوتیں گی
درختوں کے پتے میرا نوحہ گاتے ہوئے بادل کے ساتھ اڑ جائیں گے
اور میں زمین پر مر کے بھی نہ مر سکوں گا
میں تمہاری ہتھیلیوں میں زندہ رہوں گا