میں شاعر ہوں تو کیا روتا رہوں گا

میں شاعر ہوں تو کیا روتا رہوں گا
لہو کے داغ ہی دھوتا رہوں گا


زمیں آنکھوں کی ہو جائے گی بنجر
مسلسل خواب اگر بوتا رہوں گا


تیری زلفیں نہیں ہوں گی تو پھر میں
شجر کی چھاؤں کا ہوتا رہوں گا


یہ کب سوچا تھا جب کھو جاؤ گے تم
جسے بھی پاؤں گا کھوتا رہوں گا


تیری آنکھیں کھلیں گی تب تلک تو
میں یوں سو جاؤں گا سوتا رہوں گا