میں پہلے تو بہت بادل بناتا

میں پہلے تو بہت بادل بناتا
پھر اس کے بعد اک جنگل بناتا


اگر ہوتا میں کوزہ گر تمہارا
بچی مٹی سے پھر صندل بناتا


اسے تم پیر سے لگنے نہ دیتی
اگر ہاتھوں سے میں پائل بناتا


بنایا تھا تجھے آنکھوں کا آنسو
ہمیں بھی یار تو کاجل بناتا


تمہیں دلدل بنا رکھا ہے اس نے
میں جو ہوتا نہ تو مخمل بناتا


نہ کی آئینے سے تعریف میں نے
اما پاگل کو کیا پاگل بناتا