میں نہیں تھا رتجگوں میں کون تھا میرے سوا

میں نہیں تھا رتجگوں میں کون تھا میرے سوا
ساتھ میرے وحشتوں میں کون تھا میرے سوا


اک زمانے میں ہوا کرتا ہے گوتم ایک ہی
دوسرا پھر جنگلوں میں کون تھا میرے سوا


ہات وہ کس کے تھے جو میرے گلے تک آ گئے
میرے جیسا دوستوں میں کون تھا میرے سوا


تم تو خود اپنی تجلی ہی میں تھے کھوئے ہوئے
عکس در عکس آئنوں میں کون تھا میرے سوا


کس نے میرے نام پر اپنی سیاہی پھیر دی
مجھ سے پہلے مدرسوں میں کون تھا میرے سوا


کون اکساتا رہا تھا شعر گوئی پر مجھے
موجزن میری رگوں میں کون تھا میرے سوا


پاس آتے موسموں میں کون تھا محو خرام
دور ہوتی آہٹوں میں کون تھا میرے سوا


میں تو لب بستہ تھا پھر وہ چیخ کیسی تھی منیرؔ
رات میری ٹھوکروں میں کون تھا میرے سوا