میں ناچیز

بہت سے لوگ ہوتے ہیں
جنہیں کہنا جنہیں سننا نہیں آتا


صدائیں اپنے پہلو کو جھٹک کر
کان میں آواز بھرتی ہیں
صداؤں کے کٹہرے سے کئی باغی ہمیشہ
بھاگ جاتے ہیں


میں اپنے وقت کی باغی صدا ہوں
اور میرا نام عظمیٰ ہے
مجھے نقویؔ بھی کہتے ہیں
مجھے حرف ضیا پر جگنوؤں سے داد ملتی ہے
مرا ادبی نسب نامہ ضیائی ہے
مگر دنیا مجھے
اک آفتابی شہر کہتی ہے