میخانے میں ہم نے یہ کردار بنایا ہے
میخانے میں ہم نے یہ کردار بنایا ہے
خود پیاس سے تڑپے ہیں اوروں کو پلایا ہے
خاموش نہیں بیٹھے کچھ کر کے دکھایا ہے
جب برق گری ہم نے گلشن کو بچایا ہے
اس دور کے لوگوں کا انصاف ذرا دیکھو
مظلوم کو پکڑا ہے ظالم کو بچایا ہے
کیا ہم کو زمانہ یہ تہذیب سکھائے گا
خود ہم نے زمانے کو قانون سکھایا ہے
اے رازؔ بہت ڈریے بچ بچ کے ذرا چلئے
دنیا نے بہت اونچا لے جا کے گرایا ہے