ماسوا
اسے محسوس کرتا ہوں
نسیم صبح کے جھونکوں میں
سر سر کے تھپیڑوں میں
اماوس کے اندھیروں میں
مہ کامل کے شب افروز اجالوں میں
اسے محسوس کرتا ہوں
پپیہے کی پکاروں میں
تھرکتے مور کی دل کش اداؤں میں
کسی بے چین بلبل کے ترنم میں
کبھی نوخیز کلیوں کے تبسم میں
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
اسے محسوس کرتا ہوں
بظاہر خامشی میں غرق وادی
کے تکلم میں