لوگوں کے مرشد ایک طرف
لوگوں کے مرشد ایک طرف
اور ذہن میں شاید ایک طرف
لیکن کہنے کو زندہ ہیں
مرنا سو فیصد ایک طرف
آوازیں قید نہیں ہوتیں
حد ہو یا سرحد ایک طرف
تم آؤ تو ہو سکتا ہے
جینے کا مقصد ایک طرف
اب تک جو بھی تحریر ہوا
تیرے نام کے ابجد ایک طرف
دنیا میں سب کچھ فانی ہے
تیرے خال و خد ایک طرف
ہم ٹھہرے ہوئے رستوں سے ہیں
یہ رخصت و آمد ایک طرف
نقشے کاغذ کے ٹکڑے ہیں
سینے میں سرحد ایک طرف
انسان خطا کا پتلا ہے
البتہ مرتد ایک طرف
بس نام رہے گا اللہ کا
باقی شد و مد ایک طرف