لوگ ہنستے ہیں مسکراتے ہیں

لوگ ہنستے ہیں مسکراتے ہیں
کون سا غم ہے جو چھپاتے ہیں


دیکھیے ہو چلا سویرا بھی
آؤ اب بتیاں بجھاتے ہیں


چھوڑو رہنے دو اب ہٹاؤ بھی
بات اتنی نہیں بڑھاتے ہیں


راستے پر نہیں ہے کوئی نہیں
ہاتھ کس کے لیے ہلاتے ہیں


میں بھی خالی ہوں تم بھی خالی ہو
تو چلو دونوں مسکراتے ہیں


آج کھڑکی میں چاند اترا ہے
آج ہی عید ہم مناتے ہیں


ہو چکا ختم یہ ڈراما بھی
آؤ اب سیٹیاں بجاتے ہیں


بھیڑ کے ساتھ تو سبھی ہیں قمرؔ
ہم نیا راستہ بناتے ہیں