لباس چاک بدن جھانکتا یہ آدھا ہے

لباس چاک بدن جھانکتا یہ آدھا ہے
یہی کفن ہے ہمارا یہی لبادہ ہے


کہیں پہ خواہشوں کی کوئی انتہا ہی نہیں
تو کوئی ایک نوالے میں دن بتاتا ہے


نیا نظام نئی نسل اور نئے وعدے
ہر ایک نسل کے حصہ میں صرف وعدہ ہے


جو بات فرض ہے اس کے فقط نبھانے پر
سکون کم ہے دلوں میں گماں زیادہ ہے


لٹے ہوئے ہم ابھاگوں کو لوٹنے والا
سفید پوش ہے کھادی پہن کے آتا ہے