بس اک سوال پہ جینا محال ہے میرا
بس اک سوال پہ جینا محال ہے میرا
سوال کیوں نہ کروں یہ سوال ہے میرا
کچھ اس لئے بھی ہر اک سے میری نہیں بنتی
ضمیر زندہ ہے اور خون لال ہے میرا
میں تجھ کو چھو کے بہت دور ہو گیا تجھ سے
کہ یہ عروج سے کیسا زوال ہے میرا
ملال یہ نہیں مجھ کو تو میری ہو نہ سکی
میں تیرا ہو نہ سکا یہ ملال ہے میرا
یہ رنگ روپ یہ یوون تمہارے ہیں لیکن
یہ شوخیاں یہ ادائیں کمال ہے میرا