کیا کوئی سمجھے مرے حالات جب کہتا ہوں میں

کیا کوئی سمجھے مرے حالات جب کہتا ہوں میں
اک مسلسل روشنی کے سائے میں رہتا ہوں میں


جب ہوا چلتی ہے اڑتا ہوں مخالف سمت میں
اور جب تھم جائے تب اپنی طرف بہتا ہوں میں


تیرے میرے لہجے کا یہ فرق کتنا صاف ہے
تو مجھے کہتی ہے تو اور میں تجھے کہتا ہوں میں


آپ سے میں خوش ہوں تو یہ آپ پر احسان ہے
اک اذیت ہے خوشی بھی ہنس کے جو سہتا ہوں میں


شام کے ڈھلنے سے پہلے میں کبھی پیتا نہیں
یہ بھی سچ ہے دوپہر سے تشنہ لب رہتا ہوں میں


کوزہ گر یہ سوچتا ہے یہ اسی کا کام ہے
اس سلیقے سے کبھی بنتا کبھی ڈھہتا ہوں میں