کیا کھا گئے

دوڑا دوڑا چوہا آیا
اور خرگوش کو بیٹھا پایا
بولا یوں آیا ہوں بھائی
بات ضروری اک یاد آئی
جانتے ہو کیا کر بیٹھے ہو
تم جو ابھی کھا کر بیٹھے ہو
وہ چھوٹی سی سنہری پڑیا
یہ بھی سمجھے اصل میں تھی کیا
چونکا کچھ کچھ کانوں والا
کچھ تو ضرور ہے دال میں کالا
بولا چوہے کیا کہتا ہے
آخر تیرے جی میں کیا ہے
بولا چولا ہو کہ چھلاوا
تم ہو نرے بچھیا کے باوا
دیکھ کے کھاتے ہیں چیزیں بھیا
تم جو کھا گئے تھا وہ تتیا