کچھ یوں
میرے اور اس کے درمیاں
رکھے ہوئے گلدستے میں
گلابوں کا رنگ
گہرا ہوتا جا رہا تھا
میں سوچ میں گم تھا
کہ دفعتاً ہوا کے جھونکے نے
چونکا دیا مجھ کو
میں نے دیکھا
کہ میرے سامنے بیٹھا ہوا
حسن کا پیکر اپنی نرم گرم سانسوں سے
ان کو سینچ رہا تھا