کسی روشنی کے حصار میں نہیں چل رہا
کسی روشنی کے حصار میں نہیں چل رہا
وہ دیا بدست غبار میں نہیں چل رہا
یہ اتھل پتھل جو مچی ہوئی ہے چہار سو
کوئی ایک ٹھیک قطار میں نہیں چل رہا
یہی بارشیں تو ہیں تیری یاد کی مہتمم
مگر اک رکارڈ پھوار میں نہیں چل رہا
مرے پاس آ کے رکا ہوا ہے وہ دور ہی
یہ خزاں کا دور بہار میں نہیں چل رہا