کسی کو عکس کشی میں کمال ہو نہ سکا

کسی کو عکس کشی میں کمال ہو نہ سکا
مہ دو ہفتہ حریف جمال ہو نہ سکا


زبان شوق سے کیا حرف آرزو نکلے
کہ جب نگاہ سے بھی عرض حال ہو نہ سکا


تپاں تھا خاک محبت پہ دل کا اک ذرہ
مگر وہ درد کی زندہ مثال ہو نہ سکا


کہاں جمال کی وسعت کہاں دماغ کا ظرف
وہ جلوہ رونق بزم خیال ہو نہ سکا


سعود نجد نے قربانیاں تو لیں ثاقبؔ
حرم میں بادۂ رنگیں حلال ہو نہ سکا