خون دل منہ پہ آج بہتا ہے

خون دل منہ پہ آج بہتا ہے
روبرو حال دل کا کہتا ہے


اب تو بے رحم رحم کر اس پر
کیا کیا باتیں تری وہ سہتا ہے


اک دو گالی ہی دے کے خوش کرنا
درد و غم میں سدا وہ رہتا ہے