خالد کی سالگرہ

سارا کمرا سجا ہوا تھا
بیچ میں تھا اک کیک دھرا
پورے گھر میں شور مچا تھا
خالد کی تھی سال گرہ
پہلا مہماں ساتھ میں لایا
غبارہ اک گیس بھرا
دوسرے نے بھی آ کے تھمایا
غبارہ اک گیس بھرا
تیسرے مہماں نے پکڑایا
غبارہ اک گیس بھرا
چوتھا مہماں لے کر آیا
غبارہ اک گیس بھرا
پانچویں نے بھی اسے دیا تھا
غبارہ اک گیس بھرا
خالد نے مٹھی میں پکڑے
اتنے سارے غبارے
غباروں میں گیس بھری تھی
سب اوپر کو اڑنے لگے
بیچارہ خالد بھی ان کے
ساتھ ہوا میں اڑنے لگا
نیچے سے مہماں چلائے
کیک تو کاٹتے جاؤ ذرا