کشمکش راحیل آکاش 07 ستمبر 2020 شیئر کریں چاروں سمت سے طوفاں امڈیں اور میں اکیلا تنہا جان درد کی راہوں میں ہلکان کیا کروں جب اپنے ہی پر اپنے پیروں زمیں پہ آن دھنسے ہوں سوچتا ہوں اب پروں سے ناطہ توڑ لوں یا پاؤں یہیں پر چھوڑ دوں