کہہ رہی ہے یہ بے قراری آج

کہہ رہی ہے یہ بے قراری آج
اور ہے رنگ دل نگاری آج


دل کی حالت بتا رہی ہے صاف
دل نے کھایا ہے زخم کاری آج


اللہ اللہ یہ دل گداز نگاہ
ہو چکی ہم سے پردہ داری آج


نہ چھپی دل کی بات نظروں سے
رہ گئی سب فریب کاری آج


شمع تو روز اٹھائی جاتی ہے
اے سحر ہے ہماری باری آج


تھی جو کل تک امید اے کوکبؔ
وہی ظالم ہے سوگواری آج