جبہ کسی کا اور نہ دستار دیکھنا

جبہ کسی کا اور نہ دستار دیکھنا
ہے کون مفلسوں کا طرف دار دیکھنا


طرز سخن نہ شوخئ گفتار دیکھنا
انسانیت کا کون ہے غم خوار دیکھنا


یہ عرصۂ حیات بھی سورج کی زد پہ ہے
لمحوں کے بعد سایۂ دیوار دیکھنا


ہر زاد یہ حیات کا میری نظر میں ہے
میرا سفر ہے صورت پرکار دیکھنا


دیوار و در پہ کیسی مسلط ہے خامشی
نیرنگیٔ ذریعۂ اظہار دیکھنا


جو درس دے رہے ہیں فروغ کتاب کا
کتنے وہی ہیں علم سے بیزار دیکھنا


منشور جس کا اسوۂ شبیر ہو رئیسؔ
ایسا ہے کون صاحب کردار دیکھنا