جوش جنوں میں رات دن سب سے رہا الگ الگ

جوش جنوں میں رات دن سب سے رہا الگ الگ
میں ہوں جدا الگ الگ لوگ جدا الگ الگ


میں نے بلائیں لینے کو ہاتھ بڑھایا جب ادھر
منہ کو پھرا کے یار نے مجھ سے کہا الگ الگ


شمع جلانے آئے ہیں آج وہ میری قبر پر
چلنا خدا کے واسطے باد صبا الگ الگ


خاک ہو زندگی بھلا تیرے مریض عشق کی
میں ہوں دوا سے دور دور مجھ سے دوا الگ الگ


صابرؔ وہ کم نصیب ہوں ہجر میں گر اٹھاؤں ہاتھ
باب قبول سے رہے میری دعا الگ الگ