جتنی سچی مری کہانی ہے
جتنی سچی مری کہانی ہے
سب کو اتنی ہی بد گمانی ہے
لاپتہ ہے بہار برسوں سے
معتبر پھر بھی باغبانی ہے
آگ کھلنے لگی ہے شاخوں پر
جانے یہ کس کی گل فشانی ہے
سارے کردار اس کے زخمی ہیں
عہد نو کی عجب کہانی ہے
ظلم آزاد بے گناہی قید
خوب انداز حکمرانی ہے