دلوں میں رنجشیں ہیں

دلوں میں رنجشیں ہیں
یہ کس کی سازشیں ہیں


میں پھر بھی ڈر رہا ہوں
خبر ہے بخششیں ہیں


اگر دل آئنہ ہو
بہت گنجائشیں ہیں


بڑھی جاتی ہے سوزش
یہ کیسی بارشیں ہیں


فلک کیا چاہتا ہے
مسلسل گردشیں ہیں