دلوں میں رنجشیں ہیں غلام رسول اشرف 07 ستمبر 2020 شیئر کریں دلوں میں رنجشیں ہیں یہ کس کی سازشیں ہیں میں پھر بھی ڈر رہا ہوں خبر ہے بخششیں ہیں اگر دل آئنہ ہو بہت گنجائشیں ہیں بڑھی جاتی ہے سوزش یہ کیسی بارشیں ہیں فلک کیا چاہتا ہے مسلسل گردشیں ہیں