جس قدر ہیں حسن کی زیبائیاں
جس قدر ہیں حسن کی زیبائیاں
اس قدر ہیں عشق کی رسوائیاں
میری جانب ہے رخ تصویر دوست
لوٹ لیں اس نے مری تنہائیاں
دینے والے اب تو دامن بھی نہیں
اس قدر تیری کرم فرمائیاں
حسن کا ناز پشیماں دیکھ کر
عشق کو آنے لگیں انگڑائیاں
ہو گیا مشکل ترا پہچاننا
روز افزوں ہیں تری رعنائیاں
غم کی شب کیفیؔ مرا کوئی نہیں
دور مجھ سے ہو گئیں پرچھائیاں