جد و جہد

سمے
میری شخصیت سے
خود اعتمادی کی پرت
اس طرح اتار رہا ہے
جیسے کوئی خانساماں
پیاز کے چھلکے اتار رہا ہو


کل آج اور کل کے صحراؤں سے
بگولوں کے ساتھ
ان دیکھا سا کوئی وجود نکلتا ہے
اور میری محنتوں پہ شب خون مار دیتا ہے


شاید اسے پتہ نہیں کہ انسان
جو کہ ہوس کا پجاری ہے
فطرتاً ایک جواری ہے
ہار جائے یا جیت جائے
کھیل چھوڑ کر نہیں اٹھتا