جزیرے دھند کے پیچھے چھپے تھے صائمہ آفتاب 07 ستمبر 2020 شیئر کریں جزیرے دھند کے پیچھے چھپے تھے سمندر سے جہاں موسم ملے تھے کسی کے بازوؤں کو یاد کر کے یوں اپنے آپ میں سمٹے ہوئے تھے مسلسل ایک حیرت کا سفر ہے کہاں پہنچے کہاں سے ہم چلے تھے