اس دل میں ارمان بہت ہیں
اس دل میں ارمان بہت ہیں
ایک ہے گھر مہمان بہت ہیں
میٹھی بولی بول کے دیکھو
لٹنے کو انسان بہت ہیں
مجبوری لاچاری غربت
گھر میں تو سامان بہت ہیں
باہر جانا ہے تو سوچو
رستے کیوں سنسان بہت ہیں
باہر ہے زوروں کی آندھی
اندر بھی طوفان بہت ہیں